مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مدافعان حرم کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کے دوران کہا کہ مدافعان حرم میں مختلف قوموں کے جوانوں کی شمولیت انقلاب اسلامی کی قدرت کی علامت ہے۔
انہوں نے شہید قاسم سلیمانی اور شہداء مدافعان حرم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مکتب اہل بیت کی اعلی تعلیمات ہمیشہ دنیا کے پاک فطرت افراد کو اپنی طرف جذب کرتی ہیں۔ غزہ کے عوام کے دفاع میں امریکی طلباء کی تحریک اس کی ایک مثال اور نمونہ ہے۔ اہمیت اس بات کی ہے کہ حرم کے دفاع کا پیغام جو کہ حقیقت میں انسانیت کا دفاع ہے، دنیا تک پہنچایا جائے۔
رہبر معظم نے کہا کہ مختلف ممالک میں مدافعان حرم کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے کہ انقلاب اسلامی کی نگاہ ایران تک محدود نہیں بلکہ عالمی افق پر اس کی نظر ہے۔ دشمن ایران پر اقتصادی اور سیاسی دباو ڈال کر انقلاب اسلامی کو ختم کرنے کی سازش کررہے تھے تاہم جوانوں کے ایک گروہ نے اسلامی جمہوری ایران کو محور بناکر جمع ہوکر دشمن کی سازش کو ناکام بنادیا اس طرح مدافعان حرم نے ایران اور خطے کو نجات دی۔
انہوں نے کہا کہ داعش جیسی خطرناک اور بے رحم تنظیم کو بنانے کا مقصد ایران سمیت پورے خطے میں بدامنی پھیلانا تھا تاہم مدافعان حرم نے دشمن کے اس خطرناک منصوبے کو ناکام بنادیا۔ امام خمینی اور دفاع مقدس کے بعد پیدا ہونے والے جوانوں کا حرم کے دفاع کے لئے جمع ہونا انقلاب اسلامی کی قدرت کی دلیل ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی سالگرہ اور شہید قاسم سلیمانی اور شہداء خدمت کی تشییع جنازہ کے موقع پر لاکھوں افراد کی موجودگی انقلاب اسلامی کی قدرت کا مظہر ہے۔
رہبر معظم نے کہا کہ شہداء مدافع حرم اسلامی جمہوری ایران کی کامیابی اور نجات کا باعث ہیں۔ انقلاب اسلامی ان شہداء کی قربانیوں کا شکرگزار رہے گا۔
آپ کا تبصرہ